جنوبی افریقہ نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 جیت لی
لندن/اسلام آباد (محمد عبداللہ شہزاد) جنوبی افریقہ نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 کے فائنل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر پہلی بار ٹیسٹ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
یہ فائنل میچ لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں 11 سے 14 جون تک کھیلا گیا، جس میں جنوبی افریقہ نے 282 رنز کا ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پر مکمل کر کے فتح اپنے نام کی۔ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 212 اور دوسری اننگز میں 207 رنز بنائے، جبکہ جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز 138 رنز پر محدود رہی، لیکن دوسری اننگز میں شاندار واپسی کرتے ہوئے 282/5 رنز بنا کر تاریخ رقم کی۔
نمایاں کارکردگی:
ایڈن مارکرم نے دوسری اننگز میں 137 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
ٹیمبا باووما نے زخمی ہونے کے باوجود 66 قیمتی رنز جوڑے۔
کگیسو ربادا، مارکو جینسن اور لنگی نگیڈی نے اہم موقعوں پر وکٹیں لے کر آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو دباؤ میں رکھا۔
آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے پہلی اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کر کے 300 ٹیسٹ وکٹیں مکمل کیں۔
تاریخی جیت:
جنوبی افریقہ کی یہ جیت اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ ان کی 27 سال بعد کسی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ میں پہلی کامیابی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے 1998 کی چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی، مگر اس کے بعد وہ کئی بار ناکام رہے۔ اس بار ٹیم نے عمدہ حکمت عملی اور بہترین ٹیم ورک کے ذریعے آسٹریلیا کو شکست دے کر ناقدین کے تمام خدشات غلط ثابت کر دیے۔
جنوبی افریقہ اب نیوزی لینڈ (2021) اور آسٹریلیا (2023) کے بعد تیسری ٹیم بن چکی ہے جس نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتی ہے۔) جنوبی افریقہ نے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ 2025 کے فائنل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر پہلی بار ٹیسٹ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
یہ فائنل میچ لندن کے تاریخی لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں 11 سے 14 جون تک کھیلا گیا، جس میں جنوبی افریقہ نے 282 رنز کا ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پر مکمل کر کے فتح اپنے نام کی۔ آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں 212 اور دوسری اننگز میں 207 رنز بنائے، جبکہ جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز 138 رنز پر محدود رہی، لیکن دوسری اننگز میں شاندار واپسی کرتے ہوئے 282/5 رنز بنا کر تاریخ رقم کی۔
نمایاں کارکردگی:
ایڈن مارکرم نے دوسری اننگز میں 137 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
ٹیمبا باووما نے زخمی ہونے کے باوجود 66 قیمتی رنز جوڑے۔
کگیسو ربادا، مارکو جینسن اور لنگی نگیڈی نے اہم موقعوں پر وکٹیں لے کر آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو دباؤ میں رکھا۔
آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے پہلی اننگز میں 6 وکٹیں حاصل کر کے 300 ٹیسٹ وکٹیں مکمل کیں۔
تاریخی جیت:
جنوبی افریقہ کی یہ جیت اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ یہ ان کی 27 سال بعد کسی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ میں پہلی کامیابی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے 1998 کی چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی، مگر اس کے بعد وہ کئی بار ناکام رہے۔ اس بار ٹیم نے عمدہ حکمت عملی اور بہترین ٹیم ورک کے ذریعے آسٹریلیا کو شکست دے کر ناقدین کے تمام خدشات غلط ثابت کر دیے۔
جنوبی افریقہ اب نیوزی لینڈ (2021) اور آسٹریلیا (2023) کے بعد تیسری ٹیم بن چکی ہے جس نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ جیتی ہے۔