چین اور وسطی ایشیا کے تعاون سے دنیا میں مزید استحکام آئے گا، سروے

0

چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کے میکانزم نے اہم قائدانہ کردار ادا کیا ہے

بیجنگ (ویب ڈیسک) دوسری چین وسطی ایشیا سمٹ کے موقع پر چائنا میڈیا گروپ سی جی ٹی این کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے کیے گئے ایک سروے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح تعاون "انسانیت کے ہم نصیب معاشرے ” کی حقیقی تصویر ہے، جو شورش زدہ بین الاقوامی صورت حال میں استحکام پیدا کر رہا ہے۔ سروے میں 90.4 فیصد جواب دہندگان نے نشاندہی کی کہ چین وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کے میکانزم نے اہم قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔

92فیصد افراد کا خیال ہے کہ چین وسطی ایشیا کو اپنے ہمسائیگی سفارتکاری کی ترجیحی سمتوں میں سے ایک سمجھتا ہے، جس سے وسطی ایشیائی ممالک کو خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے اور ترقیاتی تبدیلی لانے کے مزید مواقع ملیں گے۔ سروے میں 92.3 فیصد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ چین اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک نے معاشی اور تجارتی تعاون کے تنوع کو مضبوط کیا ہے جو بیرونی ماحول کی غیر یقینی صورتحال سے موثر انداز میں نمٹ سکتا ہے۔

92.4فیصد نے اتفاق کیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی تعاون کے نفاذ کے لئے ایک اہم بین الاقوامی پبلک پروڈکٹ بن گیا ہے۔ سروے میں 90 فیصد افراد کا خیال ہے کہ چین وسطی ایشیا کا میکانزم کسی کھیل اور مسابقت کا میکانزم نہیں ہے بلکہ دونوں فریقوں کے لئے استحکام اور ترقی کے حصول اور مستقبل کے لئے تعاون کا میکانزم ہے۔

91.2فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان باہمی احترام، مساوات اور باہمی فائدے پر مبنی اعلیٰ سطحی تعاون "انسانیت کے ہم نصیب معاشرے ” کے تصور کا حقیقی مظہر ہے۔ یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا اور 24 گھنٹوں کے اندر مجموعی طور پر 2,059 غیر ملکی صارفین نے سروے میں حصہ لیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.