ٹرمپ کی حامی خاتون کی قرآن پاک کو جلانے کی ناپاک جسارت
نیویارک (ویب ڈیسک) امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرنے والی ایک شدت پسند خاتون نے قرآن پاک کو نذرِ آتش کرنے کی ناپاک جسارت پر مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ویلنٹینا گومیز نامی خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے جو ریپبلکن پارٹی سے وابستہ اور (Make America Great Again) کا کارکن ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں۔
ویڈیو میں ویلنٹینا گومیز ایک فلیم تھروور نما آلہ اٹھائے ہوئے قرآن پاک کو آگ لگاتی ہے اور انتہائی اشتعال انگیز اور نفرت انگیز لہجے میں کہتی ہے کہ جملے ادا کرتی ہیں سب کی بیٹیاں ریپ ہوں گی اور بیٹوں کے سر قلم کیے جائیں گے، اگر ہم نے اسلام کو ہمیشہ کے لیے ختم نہ کیا۔خاتون نے مزید کہا کہ ہم اب دوسرا گال پیش نہیں کریں گے۔ یاد رکھو، داؤد نے جالوت کے لیے دعا نہیں کی تھی بلکہ انھوں نے اسے مار ڈالا تھا۔
قرآن پاک جلانے کی ناپاک جسارت کے بعد ویلینٹیا گومیز نے امریکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکاتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایک مسیحی ملک ہے، دہشت گرد مسلمان یہاں سے نکل کر اپنی 57 مسلم ریاستوں میں واپس چلے جائیں۔ صرف ایک ہی حقیقی خدا ہے اور وہ اسرائیل کا خدا ہے۔
یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ گومیز نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی نفرت آمیز سوچ کا اظہار کیا ہو اس سے قبل ٹیکساس میں ایک مسلم تقریب کے اسٹیج پر بھی چڑھ کر انھوں نے اعلان کیا تھا کہ میں کبھی اسلامی شریعت کو ٹیکساس پر قابض نہیں ہونے دوں گی، یہ ایک مسیحی ملک ہے۔اس واقعے نے امریکا میں مذہبی آزادی اور نفرت انگیز جرائم کے حوالے سے سنگین صورت حال کی جانب اشارہ کیا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اقدامات صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ملک کی مذہبی ہم آہنگی کے لیے بھی بڑا خطرہ ہیں۔