بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ میں داخلے کے وقت متعدد چینی طلباء سے غیر منصفانہ پوچھ گچھ ، ان سے برے سلوک اور انہیں واپس چین بھیجے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ حال ہی میں، امریکہ میں امیگریشن حکام کی جانب سے چینی طلباء سے امتیازی، سیاسی اور غیر منصفانہ واقعات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں ۔
کچھ طلباء کو ایک کمرے میں 70 گھنٹے سے زائد وقت رکھا گیا اور پوچھ گچھ کی گئی اور یہاں تک کہ قومی سلامتی کے ممکنہ خطرات کی بنا پر ویزوں کو منسوخ کیا گیا اور آئندہ ان کے امریکہ داخلے پر پابندی بھی لگائی گئی ۔ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ کے ان اقدامات نے چینی شہریوں کے جائز اور قانونی حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی کی ہے ، دونوں ممالک کے درمیان افراد ی تبادلوں میں شدید رکاوٹ ڈالی ہے اور چین اور امریکہ کے درمیان عوامی تبادلوں کی فضا کو شدید نقصان پہنچایا ہے ۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ چین کے خدشات کو سنجیدگی سے دیکھے اور امریکی رہنما کے اس بیان پر عمل درآمد کرے کہ چینی طلباء کو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی طلباء اور اسکالرز سے بلاجواز پوچھ گچھ اور انہیں ہراساں کرنا بند کیا جائے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ چین امریکہ جانے والے چینی شہریوں کے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات جاری رکھے گا۔