بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کی رسمی پریس کانفرنس میں ایک سوال پوچھا گیا کہ روسی حکومت کی طرف سے حال ہی میں جاری کردہ ڈیکرپٹڈ دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران، جاپانی حملہ آور فوج نے شمال مشرقی چین میں حیاتیاتی ہتھیاروں ( بیکٹیریالوجیکل ویپنز ) کی جنگ کی تیاری کے لیے "یونٹ 731” قائم کیا تھا اور اس فوج نے بڑی تعداد میں چینی، روسی اور سزائے موت پانے والے کچھ جاپانیوں پر ان ہتھیاروں کے تجربات کئے۔
اس سوال کے جواب میں ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانی جارحیت پسند فوج نے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی، چینی عوام کے خلاف گھناؤنےحیاتیاتی ہتھیاروں کی جنگ کا آغاز کیا،انسانوں پر اس کے دلسوز تجربات کیے اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے سامنے لائی جانے والی سرکاری معلومات سے ایک بار پھر اس حقیقت کا اظہار ہوتا ہے ۔جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔
ترجمان نے کہا کہ رواں سال جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی اسیویں سالگرہ ہے۔اس موقع پر ہم جاپان پر زور دیتے ہیں کہ وہ جارحیت کی اپنی تاریخ پر غور کرے، چین اور دیگر متاثرہ ممالک کے عوام کے جذبات کا احترام کرے، عسکریت پسندی کو مکمل طور پر ختم کرے اور عملی اقدامات سے اپنی غلطیوں کا ازالہ کرےتاکہ ان غلطیوں کو مستقبل میں دہرایا نہ جائے ۔