نئی دہلی (ویب ڈیسک) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے فارن افیئرز آفس کے ڈائریکٹر وانگ ای سے نئی دہلی میں وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔بدھ کے روز چینی میڈیا کے مطابق مودی نے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں کازان میں دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات دوطرفہ تعلقات کی بہتری اور ترقی میں ایک اہم موڑ تھا۔ رواں سال بھارت اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے۔
دونوں فریقوں کو دو طرفہ تعلقات کو طویل مدتی نقطہ نظر سے دیکھنا چاہئے، اور "ایشیائی صدی” کی آمد بھارت اور چین کے تعاون کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور چین مخالفین کے بجائے شراکت دار ہیں اور دونوں فریقوں کو مناسب طریقے سے سرحدی معاملات کو کنٹرول کرنا اور ان سے نمٹنا چاہئے اور اختلافات کو تنازعات میں تبدیل نہیں ہونے دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت اور صدر شی جن پھنگ سے ملاقات کے منتظر ہیں۔
بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کی صدارت کے طور پر چین کے کام کی مکمل حمایت کرے گا اور سربراہ اجلاس کی کامیابی کو یقینی بنائے گا۔وانگ ای نے کہا کہ چین بھارت تعلقات بہتری و ترقی کے ایک نئے عمل میں داخل ہوئے ہیں جوکہ آسان نہیں ہے۔چاہے صورتحال کتنی ہی پیچیدہ کیوں نہ ہو، فریقین کو مخالفین کے بجائے شراکت داروں کے طور پر ایک دوسرے کی صحیح پوزیشن پر عمل کرنا چاہئے، اختلافات کے دانشمندانہ انتظام پر عمل کرنا چاہئے، اور سرحدی تنازعات کو دوطرفہ تعلقات کی مجموعی صورتحال پر اثر انداز نہیں ہونے دینا چاہئے۔
ہم دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں تبادلوں اور تعاون کو مضبوط بنائیں گےتاکہ چین بھارت تعلقات مستحکم انداز میں آگے بڑھ سکیں اور دونوں ممالک کے عوام کو بہتر فوائد پہنچائے جائیں۔ دورے کے دوران وانگ ای نےبھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے ساتھ چین بھارت سرحدی مسئلے کے خصوصی نمائندوں کا اجلاس منعقد کیا اور بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے ساتھ بات چیت کی۔