دبئی(سپورٹس ڈیسک)دبئی کے آئی سی سی اکیڈمی میں ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 ڈیولپمنٹ ٹورنامنٹ کا تیسرا ایڈیشن شروع ہوگیا۔ ٹورنامنٹ میں چھ ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جو 3 ستمبر تک سنگل لیگ راؤنڈ رابن فارمیٹ کے تحت 18 میچز کھیلیں گی۔ تمام مقابلے دبئی میں منعقد ہوں گے۔ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کے سی ای او ڈیوڈ وائٹ نے افتتاحی موقع پر کہا کہ یہ ایونٹ نوجوان کرکٹرز کے لیے اپنی صلاحیتوں کو منوانے کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔
ڈیوڈ وائٹ نے کہا کہ یہ ان نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک سنہری موقع ہے کہ وہ خود کو ثابت کریں اور اصل لیگ میں جگہ بنانے کا دعویٰ پیش کریں۔ گزشتہ سال کھیل کا معیار کافی بہتر ہوا تھا اور مجھے یقین ہے اس بار معیار مزید بلند ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کی فٹنس، رویے اور پروفیشنل اپروچ میں نمایاں بہتری آئی ہے اور متعدد کھلاڑی اس ڈیولپمنٹ ٹورنامنٹ سے گزر کر مین ایونٹ میں نمایاں کارکردگی دکھا چکے ہیں۔ٹورنامنٹ کے بعد ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 4 کا پلیئر آکشن ایشیا کپ 2025 کے فوراً بعد منعقد ہوگا، جس میں فرنچائزز کو ہر ٹیم میں کم از کم دو یو اے ای کھلاڑی شامل کرنے ہوں گے۔
ڈیوڈوائٹ نے کہا کہ یہ نوجوان کرکٹرز کے لیے متاثر کرنے اور عالمی کوچز کے ساتھ کام کرنے کا سنہری موقع ہے۔ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 4، 2 دسمبر سے 4 جنوری تک کھیلا جائے گا۔ ڈیوڈ وائٹ کے مطابق یہ لیگ اب دنیا کی بڑی کرکٹ لیگوں میں شمار کی جانے لگی ہے،گزشتہ برس لیگ نے نمایاں ترقی کی اور اب جب دنیا کی بڑی لیگز کا ذکر ہوتا ہے تو ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کا نام بھی لیا جاتا ہے۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہم مین اسٹریم کرکٹ کا حصہ بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دسمبر اور جنوری کا شیڈول شائقین کے لیے پرکشش ہوگا کیونکہ یہ چھٹیوں کا موسم ہے جس میں بڑی تعداد میں تماشائی اسٹیڈیم کا رخ کریں گے۔
وائٹ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ لیگ یو اے ای کی کرکٹ کو مضبوط بنا رہی ہے:”یو اے ای کی ٹیم اب ایشیا کپ کے لیے کوالیفائی کر رہی ہے اور کسی بھی روز بڑی ٹیم کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ افغانستان، پاکستان اور یو اے ای کے کھلاڑیوں کا اس لیگ میں کھیلنے کا تجربہ انہیں ایشیا کپ میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔”شائقین بھارت میں ٹورنامنٹ کی لائیو کوریج’’فین کوڈ‘‘پر دیکھ سکیں گے جبکہ دنیا بھر کے باقی ممالک میں "اسٹائیکس اسپورٹس” پر میچز براہِ راست نشر کیے جائیں گے۔