چینی صدر اور روسی ہم منصب کا دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار

0

ماسکو (ویب ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چینی صدر شی جن پھنگ کے درمیان کریملن میں صدارتی دفتر میں  چائے کی میز پر ایک خصوصی نشست ہوئی ۔ جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ دنیا انتشار اور تبدیلی کے نئے دور میں داخل ہو چکی ہے۔ جب تک چین اور روس تزویراتی عزم کو برقرار رکھتے ہیں اور تزویراتی تعاون پر قائم رہتے ہیں، تو کوئی بھی طاقت دونوں ممالک کو اپنی متعلقہ ترقی اور احیاء سے نہیں روک سکتی، چینی اور روسی عوام کے درمیان دوستی آئندہ نسلوں  کے لیے ایک راستہ ہے اور یہ کثیر القطبی دنیا اور اقتصادی عالمگیریت کی طرف رجحان ہے۔

صدر  شی جن پھنگ نے کہا کہ وہ  صدر پیوٹن کے ساتھ قریبی رابطہ قائم رکھنا، چین روس تعلقات کے لیے رہنمائی فراہم کرنا اور عالمی نظم و نسق کو فروغ دینے کے لیے مثبت کردار ادا کرنا چاہتے ہیں ۔ پیوٹن نے کہا کہ وہ  صدر شی جن پھنگ کے ساتھ قریبی تزویراتی رابطے کو برقرار رکھنے، دوطرفہ تعلقات  کے فروغ کیلئے تزویراتی رہنمائی فراہم کرنے، پیچیدہ بین الاقوامی حالات کے چیلنجوں کا مشترکہ طور پر جواب دینے، جامع تزویراتی تعاون کو گہرا کرنے، دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے تحفظ اور انصاف، جمہوریت اور دنیا کی کثیر قطبی ترقی کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں۔

 دونوں سربراہان مملکت نے یوکرائنی بحران جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ یوکرائنی بحران کے حوالے سے چین مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی  پائیدار عالمی سلامتی کے تصور کی وکالت کرتا ہے اور اس پر عمل پیرا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ تمام ممالک کے جائز تحفظات کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے اور بحران کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنا چاہیے۔ چین امن کے لیے سازگار تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے اور بات چیت کے ذریعے ایک منصفانہ، دیرپا اور پر امن معاہدے تک پہنچنے کا خواہاں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.