"چودھویں  پانچ سالہ منصوبے” کے دوران چین میں توانائی کے شعبے کی ترقی

بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس کے زیر اہتمام "‘چودھویں پانچ سالہ منصوبے’ کی اعلیٰ معیار کی تکمیل” کے سلسلے میں موضوعاتی پریس کانفرنس میں، نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے ڈائریکٹر وانگ ہونگ زی نے کہا کہ "چودھویں پانچ سالہ منصوبے ” کے پانچ سال سبز اور کم کاربن کی تبدیلی کے تیز ترین پانچ سال ہیں ۔

چین نے دنیا کا سب سے بڑا اورسب سے تیزی سے ترقی کرنے والا قابل تجدید توانائی کا نظام تعمیر کیا جس میں قابل تجدید توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا تناسب 40 فیصد سے بڑھ کر تقریباً 60 فیصد ہوا ۔

وانگ ہونگ زی نے کہاکہ "چودھویں پانچ سالہ منصوبے” کی مدت میں توانائی کی ٹیکنالوجی کی جدت طرازی میں اور بھی بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔نئی توانائی کے پیٹنٹس کی تعداد دنیا کے کل پیٹنٹس کا 40 فیصد سے زیادہ ہے، فوٹووولٹک تبدیلی کی کارکردگی اور سمندری و ہوائی توانائی کی ایک اکائی کی صلاحیت مسلسل عالمی ریکارڈ توڑ رہی ہے۔

محض چند سالوں میں، نئی توانائی کے اسٹوریج کا پیمانہ دنیا میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ توانائی کی صنعت صنعتوں، نقل و حمل سمیت دیگر شعبوں کے ساتھ اپنے انضمام کو تیز کر رہی ہے، اور نئے شعبے اور نئے راستے بن رہے ہیں جو نئی معیاری پیداواری صلاحیت کے لیے ترقی کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔

Comments (0)
Add Comment