واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکہ کی جانب سے نام نہاد "لاطینی امریکی منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن” کے نام پر وینزویلا کے قریب کیریبئن پانیوں میں حالیہ فوجی دستوں کو بھیجنے کے ردعمل میں، وینزویلا کے صدر نیکولس مادورو نے ایک عوامی خطاب میں امریکہ پر "دہشت گردی اور فوجی طریقوں کے ذریعے حکومت کی تبدیلی” کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔
صدر مادورو نے کہا کہ امریکہ نے دہشت گرد فوجی چھاپوں کے ذریعے حکومت تبدیل کرنے کے لئے وینزویلا کے خلاف کارروائیوں کی دھمکی دی ہے۔ یہ عمل غیر اخلاقی، غیر قانونی اور مجرمانہ ہے۔19 تاریخ کو امریکہ نے کہا تھا کہ وہ وینزویلا کے قریب کیریبین پانیوں میں تین بحری جہازوں کے ذریعے چار ہزار فوجی بھیجے گا ، اور ‘منشیات کے پھیلاؤ’ کو روکنے کے لیے ‘تمام فورسز’ استعمال کرے گا۔
اس سے قبل امریکی حکومت نے مادورو کی گرفتاری پر 50 ملین ڈالر کے انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان پر ایک جرائم پیشہ تنظیم کے ذریعے امریکہ میں منشیات اسمگل کرنے کا شبہ ہے۔ وینزویلا نے بارہا امریکہ کی جانب سے وینزویلا کے داخلی معاملات میں مداخلت اور اس کے امن و استحکام میں خلل ڈالنے کی کوشش کی مذمت کی ہے۔