شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد رواں سال کا اجلاس اب تک کا سب سے بڑا سربراہی اجلاس ہے، چینی وزارت خارجہ

بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی وزارت خارجہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی صورتحال کے حوالے سے ایک نیوز بریفنگ کا اہتمام کیا ۔ جمعہ کے روز ہونے والینیوز بریفنگ کے مطابق یہ پانچواں موقع ہوگا جب چین شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے قیام کے بعد یہ اب تک کا سب سے بڑا سربراہی اجلاس ہے۔ اس موقع پر صدر شی جن پھنگ 20 سے زائد غیر ملکی رہنماؤں اور 10 بین الاقوامی اداروں کے سربراہان کے ساتھ تیانجن میں تبادلہ خیال کریں گے ۔

اجلاس میں شرکت کے لیے مدعو کیے گئے غیر ملکی رہنماؤں میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سمیت دیگر رہنما شامل ہیں۔ بین الاقوامی تنظیموں اور کثیر الجہتی میکانزم کے سربراہان کو بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے جن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل یرمیک بایوف شامل ہیں۔ چینی وزیر خارجہ کے معاون لیو بن کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پھنگ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ مشترکہ طور پر تیانجن اعلامیے پر دستخط کریں گے اور اسے جاری کریں گے ۔

اس کے علاوہ آئندہ 10 سالوں کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقیاتی حکمت عملی کی منظوری دی جائے گی ، عالمی فاشسٹ مخالف جنگ کی فتح کی اسیویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کے قیام کی اسیویں سالگرہ کے موقع پر ایک بیان جاری کیا جائے گا اور سکیورٹی ، اقتصادی ، ثقافتی تعاون اور افرادی تبادلوں کو مضبوط بنانے سے متعلق نتائج کی دستاویزات کی منظوری دی جائے گی تاکہ شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقبل کی سمت کا تعین کیا جا سکے ۔

Comments (0)
Add Comment