اسلام آباد (ویب ڈیسک) سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اسلام آباد میں پاکستانی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ چھٹے چین پاکستان وزرائے خارجہ کے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کی۔وانگ ای نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین پاک ہمہ موسمی اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری میں مسلسل پیش رفت ہوئی ہے اور اس کی اسٹریٹجک اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔
چین اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں پاکستان کو ترجیح دیتا رہےگا۔ان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ مل کر سی پیک 2.0 کا "اپ گریڈ ورژن” بنانے اور سی پیک کو اعلی معیار کی ترقی کے نئے مرحلے میں آگے بڑھانے کا خواہاں ہے۔ امید ہے کہ پاکستان ایک محفوظ، موثر اور آسان کاروباری ماحول تخلیق کرتا رہے گا اور پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنائےگا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایک چین کے اصول پر کاربند ہے اور چین کے مرکزی مفادات سے متعلق تمام امور پر چین کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
پاکستان تمام شعبوں میں چین کے ساتھ عملی تعاون کو مزید گہرا کرنے اور مشترکہ طور پر سی پیک کے "اپ گریڈڈ ورژن” کی تعمیر کو فروغ دینے کا خواہاں ہےاور ہر قسم کی دہشت گردی پر کاری ضرب لگانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے پاکستان میں چینی اداروں اور اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے بعد فریقین نے صحافیوں سے ملاقات کی۔اس موقع پر وانگ ای نے نشاندہی کی کہ چین اور پاکستان ہمیشہ باہمی اعتماد اور باہمی حمایت جاری رکھیں گے اور ترقی اور باہمی فائدے پر مبنی مشترکہ کامیابیوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔
دونوں ممالک ہمیشہ سلامتی کا تحفط کرتے ہوئے عوام کے ذریعہ معاش کو بہتربنائیں گے اور چیلنجز کا مل کر سامنا کرتے ہوئے ہم آہنگی اور تعاون بڑھائیں گے۔جنوبی ایشیاء کی صورتحال کے حوالے سے وانگ ای نے کہا کہ چین جنوبی ایشیائی ممالک کا قابل اعتماد شراکت دار ہے۔ چین پاکستان تعلقات، چین بھارت تعلقات اور دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ چین کے تعلقات کسی تیسرے فریق کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہی اس سے متاثر ہوں گے۔